13

بچوں سے مشقت کے خاتمے کے لیے جامع حکمت عملی مرتب کی جائے

بچوں سے مشقت کے خاتمے کے لیے جامع حکمت عملی مرتب کی جائے

بچوں کے تحفظ پرکام کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں کے فعال اتحاد چلڈرن ایڈوکیسی نیٹ ورک نے بچوں سے مشقت کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر بچوں کی مشقت کے خاتمے کے لیے جامع اور پائیدار حکمت عملی مرتب کرنے کی اہمیت پر زوردیا ہے۔

چلڈرن ایڈوکیسی نیٹ ورک کی ترجمان کے مطابق پاکستان اقوام متحدہ کے معاہدہ برائے حقوق اطفال کا ریاستی فریق ہے جس کا آرٹیکل 3بچوں کی بہترین مفاد کو ہر حال میں مقد م رکھنے پر زور دیتا ہے جبکہ اسی کنونشن کا آرٹیکل 32بچوں کو مشقت کی تمام تر اشکا ل سے محفوظ رکھنے پر رہنمائی بھی فراہم کرتا ہے۔ عالمی ادارہ محنت کا کنونشن نمبر138اور 182بھی بچوں کے کم ازکم تعلیمی عمر تک بچوں سے مشقت لینے سے ممانعت کی جانب نشاندہی کرتے ہیں۔

چلڈرن ایڈوکیسی نیٹ ورک نے مطالبہ کیا کہ صوبہ پنجاب بچوں سے مشقت کی روک تھام کے لیے موجود قانون کے نفاذ کوموثر بنانے کے لیے درکار انتظامی اقدامات حکومت کی ترجیح ہونا چاہیے کیونکہ بچوں سے مشقت تعلیم جیسے اہم آئینی حق سمیت متعدد حقوق کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ بچوں کی جسمانی، نفسیاتی اور جذباتی نشوونما پر بھی بُری طرح اثر انداز ہوتی ہے۔ چائلڈ لیبر کا شکار بچوں کے استحصال، بدسلوکی اور انسانی اسمگلنگ کے امکانات میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے۔ حالیہ برسوں میں متعدد ایسے واقعات میڈیا میں رپورٹ ہوئے ہیں جن میں ملازم بچے بالخصوص گھریلو ملازم بچے مالکان کے ہاتھوں ظالمانہ سلوک اور جنسی بدسلوکی کا بھی نشانہ بنے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں